علومِ حدیث
نص اور نص میں تعارض
تعریف
نص اور نص میں تعارض کا شمار ادلہ لفظی میں تعارض کی اقسام میں ہوتا ہے۔ اس کا معنی یہ ہے کہ ایسی دو دلیلِ لفظی میں تعارض ہو جن کا مدلول قطعی ہو، یعنی دونوں دلیلوں کا مدلول اس قدر روشن اور واضح ہو کہ ان کے طرفِ مخالف کا احتمال نہ ہو۔
نص اور نص میں تعارض امکان نہ ہونا
علماء اصول معتقد ہیں کہ دو نص جوکہ قطعی الصدور ہوں کے درمیان تعارض کا ہونا ممکن نہیں ہے کیونکہ معصومؑ سے دو ایسے امر کا صادر ہونا ممک نہیں ہے جن میں تنافی و ٹکراؤ پایا جائے اور وہ قطعی الصدور ہوں۔
پس اگر کبھی کسی مورد میں نص اور نص میں تعارض کی تعبیر استعمال میں لائی جائے تو اس سے مراد اصطلاحی تعارض یعنی تعارضِ مستمر نہیں ہے۔ بلکہ اس سے مراد تعارض صوری اور غیر حقیقی تعارض ہے۔ لہذا ان دو دلیلوں کو باہم جمع کیا جائے گا یا ان کی تاویل کی جائے ، مثلا ان دو میں سے ایک ناسخ اور دوسری منسوخ شمار ہو گی۔
علم اصول میں نص کا معنی
اصول فقہ میں نص دو معنی میں استعمال ہوتا ہے:
۱۔ بعض اوقات نص کتبی اور لفظی دلیل کے معنی میں آتا ہے جوکہ آیات اور روایات کو شامل ہوتا ہے۔
۲۔ بعض اوقات نص ظاہر کے مقابلے میں آتا ہے۔ اس مقام میں نص کا یہی معنیِ دوم مراد ہے۔ [۱][۲][۳][۴][۵][۶]
حوالہ جات
۱. ↑ صدر، محمد باقر، دروس فی علم الاصول، ج۲، ص۵۴۱۔
۲. ↑ خضری، محمد، اصول الفقہ، ص۴۱۲۔
۳. ↑ مشکینی، علی، تحریر المعالم، ص۲۰۶۔
۴. ↑ حیدری، علی نقی، اصول الاستنباط، ص۲۰۹۔
۵. ↑ حیدری، علی نقی، اصول الاستنباط، ص۲۳۳۔
۶. ↑ جزایری، محمدجعفر، منتہی الدرایۃ فی توضیح الکفایۃ، ج۵، ص۱۴۶۔
مأخذ
فرہنگنامہ اصول فقہ، تدوین توسط مرکز اطلاعات و مدارک اسلامی، ص۳۴۱، مقالہِ تعارض نص و نص سے یہ تحریر لی گئی ہے۔